ایک عرب بدو جس نے روضہ رسول صلی الله علیہ وسلم پر کھڑے ہوکر الله سے التجا کر رہا تھا ،امیرالمؤمنین عمربن الخطاب رضي الله عنها بدو کی ادائے دعا دیکھ کر گویا ہوئے: یا الله !!میری بھی یہی دعا ہے!!
سیدنا عمر فاروق رضی الله عنہ ایک دفعہ روضہ رسول صلی الله علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو دیکھا کہ ایک دیہاتی کھڑا ہے اور دعا مانگ رہا ہے۔ سیدنا عمر فاروق رضي الله عنها کچھ کہے بغیر دیہاتی کی طرف متوجہ ہوئے۔ وہ کہہ رہا تھا کہ اے اللہ! یہ تیرے حبیب ہیں
میں تیرا بندہ ہوں، اور شیطان تیرا دشمن۔ اگر تو میری بخشش کر دے تو تیرا حبیب خوش ہوگا
تیرا بندہ کامیاب ہوگا، اور
شیطان غمزدہ ہوکر رہ جائیگا۔
اور اگر تو میری بخشش نہیں کرے گے تو میں برباد ہو جائونگا
تیرا حبیب رنجیدہ ہوگا
تیرا غلام ہلاک ہوگا، اور
تیرا دشمن خوش ہوگا۔
تیری شان یہ نہیں ہے کہ اپنے حبیب کو غمزدہ دیکھے، اپنے دشمن کو خوش دیکھے، اور اپنے بندے کو ہلاک ہونے دے۔
ہمارے شرفائے عرب میں یہ رواج ہے
کہ ان کا جب کوئی عزیز فوت ہوجائے تو اس کی قبر کے پاس غلام کو آزاد کردیتے ہیں۔ تو تو رب العالمین ہے، اور تیرا حبیب ساری کائنات کا رحمت العالمين ہے۔ جب کہ میں تیرا غلام، تیرے ایک غلام کا بیٹا۔ اس لیے مجھے اپنے حبیب اور تمام کائنات کے سردار کی اس قبر کے پاس جہنم سے آزادی نصیب فرما!
عمر رضي الله عنها جو پیچھے کھڑے تھے اواز دی اے اللہ جس طرح یہ بدو دعا کر رہا ہے میری بھے یہی دعا ہےکو۔
No comments:
Post a Comment