Sunday, March 9, 2025

اور اگر تو ان کو بخش دے، تو تو عزیز (غالب)، اور حکیم (حکمت والا) ہے“

 جسرۃ بنت دجاجہ کہتی ہیں کہ میں نے ابوذر رضی الله  عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم  تہجد کی نماز میں کھڑے ہوئے، اور ایک آیت کو صبح تک دہراتے رہے، اور وہ آیت یہ تھی:

«إن تعذبهم فإنهم عبادك وإن تغفر لهم فإنك أنت العزيز الحكيم»

  اگر تو ان کو عذاب دے تو وہ تیرے بندے ہیں، اور اگر تو ان کو بخش دے، تو تو عزیز (غالب)، اور حکیم (حکمت والا) ہے

 (سورة المائدة: 118)

وضاحت: 
۱؎: یہ سورۃ المائدۃ کی اخیر آیت ہے، اور عیسی علیہ السلام کی زبان پر وارد ہوئی، وہ قیامت کے دن یہ کہیں گے۔
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 12012، ومصباح الزجاجة: 475)، وقد أخرجہ: سنن النسائی/الافتتاح 79 (1011)، مسند احمد (5/149) (حسن)» ‏‏‏‏ (اس کی تخریج میں بوصیری نے سنن کبریٰ کا حوالہ دیا ہے، جب کہ یہ صغریٰ میں موجود ہے، اس لئے یہ زوائد میں سے نہیں ہے)

فوائد و مسائل: 
(1) 
اگر کسی کو زیادہ قرآن مجید یاد نہ ہو تو جتنا کچھ یاد ہو۔ 
اسی کو بار بار پڑھ کر طویل قیام اور کثیر قراءت کا ثواب حاصل کرسکتا ہے۔ 

(2) 
یہ آیت حضرت عیسیٰ ؑ کے متعلق ہے کہ جب قیامت میں ان سے ان کی امت کی گمراہی کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ 
تو حضرت عیسیٰ علیہ السلام یہ جواب عرض کریں گے۔ 
جو ا س آیت میں بیان کیا گیا ہے۔ 
اس میں اللہ کی عظمت وجلال کا اعتراف بھی ہے۔ 
اور اپنی عاجزی، اطاعت اور امید رحمت کا اظہار بھی اور ایک لطیف پیرائے میں امت کےلئے مغفرت کی درخواست بھی 
(3) 
اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر اٹھائے جانے کے بعد ان کی اُمت میں غلط عقائد پیدا ہوئے۔ 
وہ ان سے بے خبر ہیں کیونکہ نبی عالم الغیب نہیں ہوتے۔ 

(4) 
رسول الله  صلی الله علیہ وسلم نے یہ آیت اپنی امت کے حق میں دعا کے طور پر تلاوت فرمائی۔ 
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کی کسی دعا کو کوئی شخص اپنے حالات کے موافق پا کر اپنے لئے دعا کےطور پرپڑھ سکتا ہے۔ 

(5) 
قیام میں تلاوت کے دوران میں دعا مانگنا جائز ہے۔ 
تاہم اس کے لئے ہاتھ نہیں اٹھائے جایئں گے۔ 

(6) 
قیام کے علاوہ سجدہ اور تشہد بھی دعا کے لئے مناسب موقع ہے۔ 
اس لئے اپنی ضرورت کی کوئی دعا ان اوقات میں مانگی جا سکتی ہے۔ (صحیح البخاري، الأذان، باب ما یتخیر من الدعاء بعد التشھد ولیس بواجب، حدیث: 835، وصحيح مسلم، الصلاة، باب النھي عن قراءت القرآن فی الرکوع والسجود، حدیث: 479) 
   سنن ابن ماجہ شرح / حدیث نمبر: 1350   

No comments:

Post a Comment

میرے بندے نے گناہ کیا اور پھر اس کے اس یقین نے انگڑائی لی کہ اس کا ایک رب ہے، جو گناہ کو بخش دیتا ہے

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی ﷺ نے اپنے رب تبارک و تعالی سے روایت کرتے ہوئے فرمایا: "ایک بندے نے گناہ کیا اور پھر ب...